Ad Code

which Muslim leader conquered the AL-Aqsa mosque?

مسجد اقصیٰ کس مسلمان لیڈر نے فتح کیا تھا۔


مسجد اقصیٰ کو دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے 637ء میں فتح کیا تھا۔ انہوں نے یروشلم (بیت المقدس) کو فتح کیا، جہاں مسجد اقصیٰ واقع ہے، اور اسے بغیر خونریزی کے صلح کے ذریعے حاصل کیا۔

دوسرے اسلامی فتوحات

دوسری بڑی اسلامی فتوحات کا تعلق خلفائے راشدین کے دور سے ہے، خاص طور پر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (634-644ء) اور اس کے بعد کے خلفاء کے ادوار سے۔ مسجد اقصیٰ کی فتح کے علاوہ، کچھ اہم فتوحات درج ذیل ہیں:
فتح شام (سوریہ):  
634-638ء کے دوران شام (موجودہ سوریہ، لبنان، اردن اور فلسطین) کو فتح کیا گیا۔  

اہم جنگوں میں یرموک (636ء) شامل ہے، جہاں خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے بازنطینی فوج کو شکست دی۔

صلاح الدین ایوبی (1137ء–1193ء) اسلامی تاریخ کے عظیم فاتحین میں سے ایک ہیں، جنہوں نے اپنی فوجی مہارت، حکمت عملی اور عدل و انصاف کی وجہ سے شہرت حاصل کی۔ ان کی اہم فتوحات درج ذیل ہیں:
مصر کی فتح (1160ء–1171ء):
صلاح الدین نے فاطمی خلافت کے خاتمے کے بعد مصر پر کنٹرول حاصل کیا۔ انہوں نے 1171ء میں فاطمی خلافت کو ختم کرکے سنی اسلام کو بحال کیا اور ایوبی سلطنت کی بنیاد رکھی۔ مصر ان کا مرکزی اڈہ بنا۔

شام اور دمشق (1174ء–1186ء):
صلاح الدین نے زنگی خاندان کے کمزور ہونے کے بعد شام پر قبضہ کیا اور دمشق کو اپنا دارالحکومت بنایا۔ انہوں نے حلب، موصل اور دیگر شامی علاقوں کو متحد کیا، جس سے مسلم دنیا کی سیاسی وحدت مضبوط ہوئی۔

حطین کی جنگ (1187ء):
صلاح الدین کی سب سے مشہور فتح حطین کی جنگ ہے، جہاں انہوں نے صلیبی فوجوں کو فیصلہ کن شکست دی۔ اس جنگ نے بیت المقدس کی فتح کا راستہ ہموار کیا۔

بیت المقدس کی فتح (1187ء):
حطین کی فتح کے بعد، صلاح الدین نے بیت المقدس (یروشلم) کو صلیبیوں سے واپس لیا۔ انہوں نے شہر پر پرامن قبضہ کیا، عیسائیوں اور یہودیوں کے ساتھ نرمی سے پیش آیا، جو ان کی رواداری کی علامت ہے۔ اس فتح نے مسجد اقصیٰ کو دوبارہ مسلم کنٹرول میں لایا۔

عکہ،Pillars of Wisdom, فلسطین، یافہ اور دیگر ساحلی علاقوں کی فتح:
بیت المقدس کے بعد صلاح الدین نے فلسطین کے ساحلی علاقوں جیسے کہ عکہ، یافہ اور قیسریہ کو صلیبیوں سے آزاد کرایا۔

تیسری صلیبی جنگ کے خلاف دفاع (1189ء–1192ء):
صلاح الدین نے تیسری صلیبی جنگ میں رچرڈ دی لاین ہارٹ اور دیگر صلیبی رہنماؤں کے خلاف کامیابی سے اپنے علاقوں کا دفاع کیا۔ معاہدہ رملہ (1192ء) کے تحت بیت المقدس مسلم کنٹرول میں رہا، لیکن عیسائی زائرین کو رسائی کی اجازت دی گئی۔

یمن اور دیگر فتوحات:
صلاح الدین نے یمن اور شمالی افریقہ کے کچھ حصوں پر بھی کنٹرول حاصل کیا، جس سے ان کی سلطنت مشرق وسطیٰ کے وسیع علاقوں تک پھیل گئی۔

اہم خصوصیات:  
صلاح الدین کی فتوحات صرف فوجی کامیابیوں تک محدود نہیں تھیں؛ انہوں نے مسلم دنیا کو سیاسی اور فوجی طور پر متحد کیا۔  

ان کی رحم دلی، حکمت عملی، اور مذہبی رواداری نے انہیں عظیم لیڈر بنایا۔  

انہوں نے صلیبیوں کے مقابلے میں اسلامی سرزمین کی حفاظت کی اور بیت المقدس کی اہمیت کو بحال کیا۔

فتح مصر:  
639-642ء میں حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی قیادت میں مصر فتح کیا گیا۔  

اہم معرکوں میں بابلین (641ء) اور اسکندریہ کی فتح شامل ہے۔

فتح ایران (ساسانی سلطنت):  
636-651ء کے دوران ساسانی ایران کو فتح کیا گیا۔  

اہم جنگوں میں قادسیہ (636ء) اور نہاوند (642ء) شامل ہیں، جن کی قیادت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے کی۔

فتح عراق:  
633-638ء میں عراق کے علاقے فتح کیے گئے، جن میں مدائن (ساسانی دارالحکومت) شامل تھا۔  

یہ فتوحات خالد بن ولید اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما کی قیادت میں ہوئیں۔

شمالی افریقہ کی ابتدائی فتوحات:  
حضرت عمر کے دور میں شمالی افریقہ (موجودہ لیبیا اور تیونس کے کچھ حصوں) میں فتوحات کا آغاز ہوا، جو بعد میں اموی خلافت میں مکمل ہوئیں۔

یہ فتوحات اسلامی تاریخ کے سنہری دور کا حصہ ہیں، جنہوں نے اسلام کے پیغام کو وسیع علاقوں تک پھیلایا 

Post a Comment

0 Comments

Close Menu